حیدرآباد، 11 ؍مارچ(پریس نوٹ): ’’اردو میں سائنسی علوم، سماجی علوم اور
دیگر عصری علوم کی کتابوں کی آسان زبان میں منتقلی وقت کی اہم ضرورت ہے۔
اردو میڈیم خصوصاً مدارس کے طلبہ کو اردو میں تمام عصری علوم کی تعلیم کے
مواقع فراہم کرانا اردو یونیورسٹی کی بنیادی ذمہ داری ہے اور اس فرض کی
ادائیگی کے لیے اردو یونیورسٹی پابند عہد ہے۔‘‘ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر
محمد اسلم پرویز، وائس چانسلر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے نظامت
فاصلاتی تعلیم کے مختلف ریجنل ڈائرکٹروں ، اسسٹنٹ ریجنل ڈائرکٹروں اور
اسٹڈی سنٹروں کے کوآرڈنیٹروں کی میٹنگ میں کیا۔
انھوں نے ا س موقع پربتایا کہ مدارس کے طلبہ کو عصری علوم سے بخوبی مستفید
کرنے کی غرض سے یونیورسٹی نے برج کورس (Bridge Course) شروع کرنے کا فیصلہ
کیا ہے۔ اس کورس کا نصاب تیار ہوچکا ہے اور تعلیمی سال کے آغاز سے قبل
درسی مواد بھی تیا ر کر لیا جائے گا۔وائس چانسلرنے اس موقع پر انگریزی کی
اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج انگریزی بین الاقوامی زبان کی حیثیت
اختیار کر گئی ہے اور سخت مسابقت کے اس دور میں وہی طلبہ کامیاب ثابت
ہوسکتے ہیں جن کی اپنے مضمون کے ساتھ ساتھ انگریزی کی استعداد بھی بہت اچھی
ہو۔ اس سلسلے میں یونیورسٹی کے شعب�ۂ انگریزی نےCommunicative English
پڑھانے کے لیے ایک ایسا نصابی خاکہ تیار کیا ہے جس کے تحت گریجویشن کے
تیسرے سال تک آتے آتے اردو میڈیم کے طلبہ انگریزی میں جواب لکھنے اور بولنے
کے قابل ہوجائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ان کی پوری کوشش ہے کہ اردو میڈیم
طلبہ اعلیٰ تعلیم سے پوری طرح بہرہ ور ہو سکیں۔وائس چانسلرنے اس موقع پر اس
عزم کا اظہار بھی کیا کہ جلد ہی یونیورسٹی روایتی اور فاصلاتی طرز کے تحت
پیشہ ورانہ کورسیز اور بی اے، بی ایس سی اور بی کام میں آنرز بھی شروع کرے
گی۔
اسٹڈی سنٹروں کے کوآرڈنیٹر وں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرمحمد اسلم پرویز نے
کہا کہ فاصلاتی نظام میں کوآرڈنیٹر اور کونسلر ریڑھ کی ہڈی کی
حیثیت رکھتے
ہیں۔ ان کے بھرپور تعاون اور کوششوں کے بغیر یونیورسٹی اپنے مقاصد میں
کامیاب نہیں ہوسکتی۔ اس موقعے پر انھوں نے اعلان کیا کہ جلد ہی ان کے
اعزازیے میں اضافہ بھی کیا جائے گا۔انھوں نے اس میٹنگ میں موجود یونیورسٹی
کے تمام ریجنل سنٹروں کے ریجنل ڈائرکٹروں اور اسسٹنٹ ریجنل ڈائرکٹروں سے
خطاب کے دوران یونیورسٹی کے کورسیز کو کامیابی سے چلانے اور اردو داں طبقے
کی زیادہ سے زیادہ آبادی کو اعلیٰ تعلیم کی طرف راغب کرنے کے لیے حکمت عملی
وضع کرنے اور ان پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے ریجنل
سنٹروں کے سربراہان کو زیادہ سے زیادہ خود مختاری دینے اور ان کو جوابدہ
بنانے کا اعلان کیا۔
ابتدا میں نظامت فاصلاتی تعلیم کے ڈائرکٹر پروفیسر کے آر اقبال احمد نے
تمام حاضرین کا استقبال کیااور نظامت فاصلاتی تعلیم کی کارکردگی اور اس
شعبے کو درپیش مسائل پر مختصراً روشنی ڈالی۔ریجنل سنٹروں کے عہدیداران اور
کوآڈنیٹروں کے ساتھ دوروز تک چلی ان مشاورتی میٹنگوں میں وائس چانسلر کے
علاوہ یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر شکیل احمد، انچارج کنٹرولر امتحانات
پروفیسر صدیقی محمد محمود، انچارج فنانس آفیسر پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ،
پروفیسر کے آر اقبال احمد، پروفیسر وہاب قیصر اور ریجنل سنٹردہلی، پٹنہ،
بنگلورو، بھوپال،ممبئی، کولکاتہ،دربھنگہ، سرینگر، رانچی اور سب ریجنل سنٹر
حیدرآباد، امراوتی اور جموں کے ریجنل ڈائرکٹروں اور اسسٹنٹ ریجنل ڈائرکٹروں
اور ملک بھرسے آئے کوآرڈنیٹرز نے شرکت کی۔یونیورسٹی کے رجسٹرار نے نظامت
فاصلاتی تعلیم کے پروگراموں کو مزیدمعیاری بنانے ، ان کا دائرہ اثر بڑھانے،
داخلے سے لے کر نتایج کے اعلان تک کے عمل میں شفافیت لانے اور طلبہ امدادی
خدمات (Students Support Services) کو مزیدفعال بنانے کی ضرورت پر زور
دیا۔ جلسے کی کارروائی ڈاکٹرنکہت جہاں نے چلائی۔ اس موقعے پر نظامت فاصلاتی
تعلیم کے تدریسی اور غیر تدریسی عملے کے سبھی ارکان موجود تھے۔